بلاگستان
عبدالرشید خان
23جنوری 2015ء کی سہ پہر تھی ۔میں اپنی فیملی کے ساتھ کعبہ شریف میں باب عبدالعزیز کے سامنے نماز عصر سے فارغ ہوا ہی تھا کہ ایک اعلانیہ سننے میں آیا جس میں سعودی عرب کے بادشاہ جناب شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کی نماز جنازہ کی اطلاع دی گئی تھی ۔جب نماز شروع ہوئی تلاوت کے دوران امام کعبہ کی روتے ہوئےہچکیاں سنائی دیں کیونکہ تلاوت کا نفس مضمون ہی موت تھا۔ نماز جنازہ سے فارغ ہوئےہی تھے کہ پیچھے مڑکر دیکھا تو کلاک ٹاور پر ایک بڑا ٹی وی نصب تھا جس میں شاہ عبداللہ کی نماز جنازہ
کا منظر دیکھایا جا رہا تھاجو ریاض میں ہورہی تھی ۔ان کا جسم ایک عام کفن میں ملبوس ایک...
او کچھ نہیں ہوتا!
یہ جو جملہ ہے نا، بڑے عجیب انداز سے ہمارے مزاج کا حصہ ہے۔ کہیں تو ہم بہت ہی گھمبر بات کو، او کچھ نہیں ہوتا، کہہ کر ٹال جاتے ہیں۔ اور کہیں بہت ہی معمولی سی بات پر بھی یہ جادوئی جملہ نہیں بولتے۔
آپ کے ہاں مہمان آئے ہیں۔۔۔ انہیں شوگر ہے ۔۔۔ آپ انہیں شربت، کولڈ ڈرنک یا جوس پیش کرتے ہیں
وہ کہیں گے۔۔۔ آئی ایم ساری مجھے شوگر ہے
تو اکثر لوگوں کا یہ جواب ہوتا ہے
او ایک گلاس سے کچھ نہیں ہوتا۔۔۔ او پی جائیں، شوگر ووگر کچھ نہیں کہتی۔ یعنی اگلے بندے کی صحت اور زندگی داؤ پر ہے، پھر بھی انہیں کہا جاتا ہے، او کچھ نہیں ہوتا۔
شدید گرمی ہے ، آپ کو چائے...
سورة 41 سورة حٰمٓ السجدة / فُصّلَت آیت 34 و 35
وَلَا تَسۡتَوِى الۡحَسَنَةُ وَ لَا السَّيِّئَةُ ؕ اِدۡفَعۡ بِالَّتِىۡ هِىَ اَحۡسَنُ فَاِذَا الَّذِىۡ بَيۡنَكَ وَبَيۡنَهٗ عَدَاوَةٌ كَاَنَّهٗ وَلِىٌّ حَمِيۡمٌ
وَمَا يُلَقّٰٮهَاۤ اِلَّا الَّذِيۡنَ صَبَرُوۡاۚ وَمَا يُلَقّٰٮهَاۤ اِلَّا ذُوۡ حَظٍّ عَظِيۡمٍ
اور اے نبیؐ، نیکی اور بدی یکساں نہیں ہیں تم بدی کو اُس نیکی سے دفع کرو جو بہترین ہو تم دیکھو گے کہ تمہارے ساتھ جس کی عداوت پڑی ہوئی تھی وہ جگری دوست بن گیا ہے
یہ صفت نصیب نہیں ہوتی مگر اُن لوگوں کو جو صبر کرتے ہیں، اور یہ مقام حاصل نہیں ہوتا مگر اُن لوگوں کو جو بڑے...
میرے پڑوسی کا بیٹا کمپیوٹر سائنس میں ماسٹرز کر رہا ہے، میں نے بھی یہی کرنا ہے۔
میرے کزن نے ایم بی اے کیا، میں بھی کر لیتا ہوں۔
میرے دوست کو بینک میں نوکری مل گئی، مجھے بھی مل جاتی تو اچھا ہوتا۔
دوسروں نے جو کچھ حاصل کیا، کیا آپ اسے ہی کامیابی سمجھتے ہیں؟ تو بھائی۔۔ نہ کریں۔
کامیابی کے لیے کرنے والے سات کاموں میں سے پہلا یہ ہے کہ
1۔ آپ کامیاب ہیں یا ناکام۔۔ اس کا تعین کسی دوسرے کو نہ کرنے دیں۔ مثلا کوئی شخص دولت اور شہرت کو ہی کامیابی
سمجھتا ہے۔۔ اور آپ کے پاس یہ دونوں چیزیں نہیں ہیں۔۔ تو ضروری نہیں کہ آپ ایک ناکام انسان ہیں۔
دوسرا جو کچھ حاصل کر...
کار وہ جو ہر آدمی کی پہنچ میں ہو ۔ جو ہر جگہ جا ئے ۔ بازار میں چلے ۔ گھر کے اندر چلے ۔ پٹرول بھی بہت کم کھائے
پانچ منٹ تک مرغا بنے رہنے کے بعد کھڑا ہوا تو اوسان بحال ہونے میں کچھ وقت لگ ہی گیا
بہت دنوں بعد جب دھند سےآسمان صاف ہوا تو چمکدار دوھوپ دیکھ کر ریاضی کی کلاس گراؤنڈ میں لینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ جس گراؤنڈ میں ہماری کلاس نے ڈیڑہ ڈالا اس کے ساتھ والی گرائونڈمیں سالانہ کھیلوں کی تیاری کیلئے طالب علم کرکٹ کی پریکٹس کررہے تھے۔ ماسٹر صاحب جونہی بلیک بورڈ پر لکھنے کیلئے رخ بدلتے میں فورا بالر اور بیٹس مین کی کارکردگی دیکھنے میں مصروف ہوجاتا اور ماسٹر صاحب کے کلاس کی طرف مڑنے سے پہلے دوبارہ اپنی توجہ کلاس میں مرکوز کرلیتا۔ بیٹسمین نے ایک سٹروک کھیلا اور گیندہوا میں کافی...
امریکا پلٹ صحافی عمر بلال کی سالگرہ یوں تو سات دسمبر کو ہوتی ہے۔ لیکن اس کی تقریبات سارا سال ہی جاری رہتی ہیں۔...

تحریر: اقبال حسن آزاد (مونگیر، بہار)۔
دہلی سے شائع ہونے والے مشہور زمانہ رسالے "شمع" کے نام سے کون ناواقف ہوگا۔
واقعہ یہ ہے کہ یوسف دہلوی مرحوم اپنی اہلیہ کے علاج کے سلسلے میں دہلی آئے ہوئے...
پنجرے کے پنچھی رے تیرا درد نہ جانے کوئے
باہر سے خاموش رہے تُو ۔ بھیتر بھیتر روئے
کہہ نہ سکے تُو اپنی کہانی تیری بھی پنچھی کیا زندگانی رے
لِکھیا نے تیری کتھا لکھی ہے ۔ آنسو میں قلم ڈبوئے
چُپکے چُپکے رونے والے رکھنا چھُپا کے دِل کے چھالے
یہ پتھر کا دیس ہے پگلے ۔ یہاں کوئی کسی کا نہ ہوئے
(ایک بہت پرانا گیت)
کسی بھی بری عادت سے چھٹکارا پانا چاہتے ہیں تو اس کا بہت ہی سادہ سا طریقہ ہے۔۔۔ آپ اچھی عادتیں اپنا لیں۔ لیکن وہ کرنا کیسے ہے؟
اچھی عادت اپنانے کے تین مراحل ہیں۔
سب سے پہلے فیصلہ کریں کہ کس چیز کی عادت ڈالنی ہے؟ روزانہ ورزش کرنے کی عادت ڈالنی ہے، روزانہ ایک مخصوص وقت تک کچھ لکھنے پڑھنے کی عادت ڈالنی ہے، اپنا کام وقت پر کرنے کی عادت ڈالنی ہے۔۔۔ یعنی سب سے پہلے تو طے کر لیں کہ آپ کس اچھی چیز کی عادت ڈالنا چاہتے ہیں۔
اس کے بعد دوسرا مرحلہ آتا ہے خود میں نظم و ضبط پیدا کرنے کا۔ ڈسپلن پیدا کرنے کا۔ آپ نے خود کو ایک ڈسپلن کا پابند کرنا ہے کہ آپ جس بھی اچھی چیز کی عادت ڈالنا چاہ...
آج پورے مُلک میں یومِ یک جہتی جموں کشمیر منایا جا رہا ہے
اقوامِ متحدہ کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی فوج کی دہشتگردی کے نتیجے میں جنوری 1989ء سے دسمبر 2015ء تک مندرجہ ذیل ہلاکتیں ہوئیں جو بغیر کسی رکاوٹ کے جاری ہیں
94290 نہتے شہری ہلاک ہوئے جن میں 7038 زیرِ حراست ہلاک ہوئے
22806 عورتیں بیوہ ہوئیں
107545 بچے یتیم ہوئے
10167 عورتوں کی عزتیں لوٹیں
106050 مکانات تباہ کئے
8000 سے زائد لوگ گھروں سے اُٹھا کر غائب کئے گئے
جموں کشمیر کے مسلمانوں کی آزادی کے لئے دوسری مسلح جدوجہد 1989ء میں شروع ہوئی ۔ اس تحریک کا آغاز کسی منصوبہ...
طفل مکتب کی تحریر کا یہ اقتباس آپ مکمل شکل میں وہیں ملاحظہ فرما سکتے ہیں۔
اسی کتابچے سے صاحبزادہ میکش کا کلام اور مخدوم محی الدین کی نظم "اندھیرا" ملاحظہ کیجیے۔
...

دکن
یہ مقولہ ہند میں مدت سے ہے ضرب المثل
جو کہ جا پہنچا دکن میں، بس وہیں کا ہو رہا
پارسی، ہندو، مسلماں یا مسیحی ہو کوئی
ہے دکن کو ہر کوئی...
اگر آپ آج کا کام کل پر چھوڑنے کے عادی ہیں، اور اپنی اس عادت سے تنگ بھی ہیں، اور اس سے پیچھا بھی چھڑانا چاہتے ہیں۔۔۔ تو مینڈک کھائیں۔
مینڈک کھانے کا کانسیپٹ یہ ہے کہ اگر آپ کو روزانہ صبح صبح ایک زندہ مینڈک کھانا پڑے، تو باقی سارا دن آپ کو یہ سکون رہے گا کہ صبح جو کچھ ہوا، اس سے زیادہ برا پورے دن میں مزید کچھ نہیں ہو سکتا۔
اور یہ مینڈک کیا ہے؟ یہ آپ کا وہ اہم کام ہے جو کرنا ضروری ہے لیکن کئی دن سے یہ کام آپ ٹالتے جا رہے ہیں۔
برائن ٹریسی صاحب نے کتاب لکھی ہے
Eat that frog
اس میں وہ کہتے ہیں۔ مینڈک کھانے کا پہلا اصول یہ ہے، کہ اگر آپ نے دو مینڈک کھانے ہیں تو سب...
لمّی اُڈیک
دل دی سخت زمین اندرخورے کنّے ورھیاں توںکئی قسماں دیاں سدھراں دبیاںاکّو سٹ اُڈیکن لگیاںکتّھے وجّے، کجھ تے پُھٹّے
28 جنوری 2019نیرنگ خیال
1 ۔ ماضی کو بدلا نہیں جا سکتا
2 ۔ لوگوں کی رائے آپ کی اصلیت نہیں بتاتی
3 ۔ ہر کسی کی زندگی کا سفر مختلف ہوتا ہے
4 ۔ وقت گزرنے کا ساتھ بہتری آتی ہے
5 ۔ کسی کے متعلق فیصلہ اپنا کردارظاہر کرتا ہے
6 ۔ ضرورت سے زیادہ سوچنا ہریشانی پیدا کرتا ہے
7 ۔ خوشی انسان کے اپنے اندر ہوتی ہے
8 ۔ مثبت سوچ کے نتائج مثبت ہوتے ہیں
آپ کے ارد گرد ایسے لوگ ضرور ہوں گے، جو چائے میں چینی نہیں لیتے
میں ایسے نام نہاد، کھوٹے نفیس لوگوں سے بہت تنگ ہوں۔ کیوں کہ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ پھیکی چائے پی کر آپ ثابت کیا کرنا چاہتے ہیں؟
دیکھیں۔ چینی کے بغیر چائے ایسے ہی ہے جیسے روح کے بغیر انسان۔ لیکن کچھ لوگ پھیکی، بلکہ کڑوی چائے پی پی کر خود کو سوفیسٹی کیٹڈ سمجھنے لگتے ہیں، اور جو ایسا نہ کرے، اسے خود سے کم تر سمجھتے ہیں۔ ان میں خواہ مخواہ کا احساس برتری کمپلیکس آ جاتا ہے۔ یوں برتاؤ کرنے لگتے ہیں جیسے وہ بڑی توپ چیز ہیں۔ کسی محفل میں ان سے پوچھا جائے، کہ کتنی شکر لیں گے، تو سر جھٹک کر انگریزی میں جواب دیتے ہیں
No...
جو الفاظ ہم روز مرّہ بولتے ہیں اِن میں سے کچھ ہم غلط تلفّظ کے ساتھ بولتے ہیں اور ہمیں احساس ہی نہیں ہوتا کہ ہم غلط معنی والا لفظ بول رہے ہیں جبکہ بعض اوقت وہ معنی قابل سر زنش یا ندامت ہوتے ہیں
میں ایک سے زیادہ بار لکھ چکا ہوں کہ پڑھنے اور مطالعہ کرنے میں فرق ہوتا ۔ پڑھنے سے آدمی پڑھ پُخت تو بن جاتا ہے لیکن عِلم سے محروم رہتا ہے ۔ ہر آدمی کو چاہیئے کہ ہر لفظ جو وہ پڑھے اس کے معنی اُسی وقت تلاش کر کے ذہن نشین کر لے ۔ جب وہ لفظ عادت بن جائے تو اپنی غلطی کا احساس ختم ہو جاتا
اِس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہم دوسروں کے احتساب میں تو سرگرداں رہتے ہیں لیکن خود احتسابی کے قریب نہیں جاتے...
تحریر : کوثر بیگ
خون کے رشتے، وطن کی محبت، احساس و جذبات، ماضی کی یادیں اور اپنے طرز زندگی کا انداز ، مشرقی لوگ غیر محسوس طریقے سے نسل در نسل منتقل کرتے رہتے ہیں۔ اس لئے ہم اپنے طور طریقہ رسم و رواج بڑی مستعدی و خوشی سے نبھا تے جاتے ہیں ۔ہم بزرگوں سے محبت عقیدت کی حد تک کرتے ہیں ۔ اٹھارہ دن پہلے لمبا سفر طے کرکے اپنے ننھیالی رشتہ داروں سے ملنے آئی ہوں، ان عزیزوں سے تیس سالہ زندگی میں پہلی بار ملاقات ہوئی ـ ۔آنے سے پہلے کئی وسوسے آتے رہے اکیلے اجنبی مقام پر آتے ڈر کے ساتھ لگتا تھا کہیں کوئی مجھے اپنی جانب کھیچ کر ہمت بھی بڑھا رہا ہے...
کہاں مصروف ہو آج کل؟
بس یار کیا بتاؤں
ارے ہاں، تم تو ماہر نفسیات کے پاس جا رہے تھے نا، کیا تشخیص کی اس نے
کچھ نہیں، بس کہتا ہے میں بہت زیادہ workaholic ہوں۔
وہ کیا ہوتا ہے؟
جسے کام کا بہت شوق ہو۔
پھر کیا علاج ہے مرض کا
علاج تو اس نے نہیں بتایا، لیکن ماہر نفسیات کی فیس بھرنے کے لیے آج کل دو نوکریاں کر رہا ہوں
#منقول
زلزلے کے نتیجے میں زمین کی اندرونی پرت (ٹیکٹونک پلیٹس) کے ٹوٹنے اور اس عمل سے جڑی سرگرمیوں کے نتیجے میں سمندر کا پانی بھاری مقدار میں کرۂ ارض میں 20؍ میل تک گہرائی میں جا رہا ہے۔ اور، حیران کن بات یہ ہے کہ سائنسدانوں کو معلوم نہیں کہ یہ سلسلہ کب رکے گا اور اس کا نتیجہ کیا ہوگا۔ سائنس میگزین اور لائیو سائنس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر کے سمندروں کے گہرے ترین مقام ماریانہ ٹرینچ (Mariana Trench) میں زلزلہ پیما ماہرین کی ٹیم نے ایک نئی تحقیق کے بعد بتایا ہے کہ زمین کے اندرونی حصے (Subduction Zones) گزشتہ اندازوں کے مقابلے میں پانی کی تین گنا زیادہ مقدار اپنی جانب کھینچ رہے ہیں۔...
آج ایک عزیز دوست کی یہ پوسٹ دیکھی تو دلی صدمہ ہوا۔ کچھ عرصے سے ریاست مدینہ کی اصطلاح کی تضحیک کا ایک رجحان نظر آرہا ہے تو سوچا اسکی طرف توجہ مبذول کراتا چلوں۔

نارملائزیشن سے مراد کسی طور طریقے،...

احمد رضا قصوری اپنی کتاب "ادھر ہم ادھر تم" جو اسی کی دہائی میں شائع ہوئی تھی میں لکھتے ہیں کہ پنجاب پولیس ایسی ہے کہ اگر اس کو کہا جائے کہ اپنے والد کو گرفتار کرو تو یہ ہتھکڑی لیے والد کے پاس...
غزل
حوصلے دیدہ ٴ بیدار کے سو جاتے ہیںنیند کب آتی ہے تھک ہار کے سو جاتے ہیں
چاہتے ہیں رہیں بیدار غمِ یار کے ساتھ
اور پہلو میں غمِ یار کے سو جاتے ہیں
روز کا قصہ ہے یہ معرکہ ٴ یاس و اُمید
جیت کر ہارتے ہیں، ہار کے سو جاتے ہیں
ڈھیرہوجاتی ہے وحشت کسی آغوش کے پاس
سلسلے سب رم و رفتار کے سو جاتے ہیں
سونے دیتے ہیں کہاں شہر کے حالات مگر
ہم بھی سفاک ہیں جی مار کے سو جاتے ہیں
لیاقت علی عاصمؔ
رحیم گل..
منفرد لہجے اوراپنی.نوعیت کا اکلوتا ادیب.....
تن تارہ را، جنت کی تلاش ، وادی گمان سے، داستاں چھوڑآئے، زہر کا دریا،پوٹریٹ، وہ اجنبی اپنا اور ایسی ہی کچھ اور منفرد کتابوں کے مصنف رحیم گل۔
موضوعات کی جس قدر انفردایت اور فراوانی رحیم گل کی کتابوں میں ہمیں ملتی ہے شائد ہی کسی مصنف کے حصے میں اتنی فیاضی آتی ہو۔۔۔
زبان کی قید سے آزاد محبت کے جذبے کو بیان کرنے کیلئے جس طرح تن تارارہ میں نثریہ شاعری کی ہے اس کی مثال مجھے نہیں ملتی۔ایک قبائلی لڑکی اور ایک مہذب معاشرے کے فرد کے درمیان زبان کی قید سے آزاد داستان جس کے بارے میں مصنف کا دعوی ہے کہ یہ اس کی...
اُڑاتے روز تھے انڈے پراٹھے
پر اب کھاتے ہیں ہر سنڈے پراٹھے
یہاں ہم کھا رہے ہیں چائے روٹی
وہاں کھاتے ہیں مسٹنڈے پراٹھے
ترستے لقمہ ٴ تر کو ہیں اب تو
وہ کیا دن تھے کہ تھے فن ڈے، پراٹھے
کہا بیگم رعایت ایک دن کی
پکا لیجے گا اِس منڈے پراٹھے
کہا بیگم نے ہے پرہیز بہتر
بہت کھاتے ہو مُسٹنڈے پراٹھے
زمانہ یاد ہے اسکول والا
کہ جب کھاتے تھے تم ڈنڈے، پراٹھے
کئی فرمائشیں مانی ہیں میں نے
بنے بیگم کے ہتھکنڈے، پراٹھے
چلو احمد ؔ منگائیں گرم چائے
ہوئے جاتے ہیں سب ٹھنڈے پراٹھے...
ایک ایسی شکائیت جس کے بارے میں ہر ماں بہت متفکر نظر آتی ہے وہ یہ ہے کہ میرا بچہ کچھ کھاتا پیتا نہیں ہے۔۔۔۔۔اب ایک طرف تو وہ بچے ہوتے ہیں جن کا وزن عمر کے لحاظ سے ٹھیک ہوتا ہے لیکن ماؤں کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ ہر وقت کھاتا پیتا نظر آئے۔ جبکہ دوسری طرف وہ بچے ہوتے ہیں جن کو حقیقت میں خوارک کی ضرورت ہوتی ہے لیکن وہ کھانا پینا پسند نہیں کرتے۔پہلی قسم کے بارے میں تو کہوں گا کہ ایک بچہ جو صرف ماں کے دودھ پر ہے اور چھ ماہ کا ہوگیا ہے۔اور صحت میں اچھا ہے تو ایسے بچے کی ٹھوس غذا کو ایک دو ماہ مزید لیٹ کیا جاسکتا ہے۔اسی طرح ایک بچہ اپنے عمر کے مطابق اپنا وزن پورا کررھا ہے اور اسکے مائل...
یہ آٹھ دسمبر اور بدھ کے دن کی ایک سرد صبح ہے لیکن نکھڑے ہوئے سورج کی روشنی نے سردی کو اپنی آغوش میں لے کر اس کے احساس کو کچھ گھنٹوں کیلئے کم کردیا ہے ۔ریلوے سٹیشن سے بسوں کے اڈوں کو نکال کر بادامی باغ منتقل ہوئے ابھی چند دن ہوئے ہیں۔ میں ایک دوست کو بہاولپور جانے والی بس میں سوار کروانے آیا ہوں لیکن میرا ارادہ واپسی کا نہیں ۔میں کچھ گھنٹے بادشاہی مسجد اور شاہی قلعے میں گزارنا چاہتا ہوں ۔جب آپ کسی تاریخی جگہ پر کھڑے ہوتے ہیں تو تہذیبیں آپ کے ساتھ چلنا شروع ہوجاتی ہیں ۔اور میں تہذیبوں کے اس سفر میں کچھ وقت گزارنا چاہتا ہوں ۔ اقبال پارک کے گرد...
والد صاحب نے کہا ” انسان کو کسی کی عدم موجودگی میں وہی بات کرنا چاہیئے جو وہ اس کے منہ پر بھی دہرا سکے“۔
بات معمولی سی تھی مگر میں نے اس پر عمل بڑا مشکل پایا ہے۔ ہاں جب کبھی اس پر عمل پیرا ہونے کی توفیق ملی ہے اس وقت زندگی بڑی ہلکی اور آسان محسوس ہوئی ہے
قدرت الله شہاب
وہ اِس وقت ذہنی اور جسمانی طور پر بالکل مستعد تھا۔ بس انتظار تھا کہ مولوی صاحب سلام پھیریں اور وہ نماز ختم کرکے اپنا کام شروع کر دے۔ اُس نے اپنے ذہن میں اُن لفظوں کو بھی ترتیب دے لیا تھا جو اُس نے حاضرینِ مسجد سے مخاطب ہو کر کہنا تھے۔ جیسے ہی مولوی صاحب نے سلام پھیر ااُس نے بھی تقریباً ساتھ ساتھ ہی سلام پھیرا اور ایک جھٹکے سے اُٹھا لیکن عین اُس وقت کہ جب اُس کو کھڑا ہو کر اپنی فریاد لوگوں تک پہنچانی تھی اُس کی قمیص کا دامن اُسی کے پاؤں تلے آ گیا اور ایک دم سے اُٹھنے کی کوشش کے باعث دامن چاک سے لے کر کافی اُوپر تک پھٹ گیا۔ ابھی وہ قمیص کا جائزہ ہی لے رہا تھا کہ...
کنفیوشس نے اپنے پیروکاروں سے کہا تھا ” انسان ناسازگار حالات حتیٰ کہ موت کے آس پاس بھی گزارنے کو ترجیح دیتا ہے بشرطیکہ اسے وہاں ایک مکمل اور آسان انصاف حاصل ہو“۔
مجبوری میں اس ایک لفظ انصاف کا تعاقب کرنے پر آخری سرے پر ناانصافی ہی ہمارا منہ چڑا رہی ہوتی ہے۔ یہی وہ آتش فشاں ہے جس سے مجبوریوں کے لاوے پھوٹتے اور ہماری زندگیوں کو بھسم کر دیتے ہیں۔ ناانصافی کا یہ لاوا پہلے ہماری اخلاقیات کو نگلتا، اُسے کمزور کرتا اور پھر اپنا راستہ بناتا سماجی زندگی سے لے کر اداروں تک کو اپنی لپیٹ میں لیتا چلا جاتا ہے
یہ پون صدی کا نہیں، صدیوں کا قصہ ہے جب سو سال پہلے کا امریکہ ایک ایسی عجیب و...
اے ساکنانِ کوچہ! اے منتظمین...
الله کا نام بہت زیادہ لیا جائے یا کم، اپنا اثر ضرور رکھتا ہے
دنیا میں بعض اشیاء ایسی ہیں کہ ان کا نام لینے سے ہی منہ میں پانی بھر آتا ہے
پھر یہ کیسے ہو سکتا ہے اُس خالقِ کائنات کا نام ” الله “ لیا جائے اور اس میں اثر نہ ہو
خود خالی نام میں بھی برکت ہے
قدرت الله شہاب
ماضی کے کچھ نقوش تخیل کے تاروں کو جب چھیڑتے ہیں تو یادیں کسی مون سون کی بارش کی طرح آپ کے پورے وجود کو اپنی لپیٹ میں لےلیتی ہیں۔ ماضی کے تار جب بجنے لگتے ہیں تو یادوں کے ساز قطار اندر قطار نکلتے اوربکھرتے جاتے ہیں ۔کچھ ایسا ہی ہوا جب کمالیہ سے جڑی یادوں پر مشتمل ایک تحریر پڑھنے کو ملی۔جب پہلی بار چیچہ وطنی کمالیہ روڈ از سر نو تعمیر ہوئی تو ارد گرد کی عمارتیں کافی نیچی رہ گئی تھیں اور سڑک کے کنارے ابھی زیادہ مضبوط نہیں تھے اس لیئے آئے دن گاڑیوں کے الٹنے کی خبریں سننے کو ملتی تھیں ۔ ایک دن ایک بس ہائی سکول نمبر ایک کے سامنے الٹ گئی۔اگرچہ کوئی جانی نقصان تو نہیں ہوا۔لیکنامدادی...
جاری رکھئیے پڑھنا مشین پور – اپنا دل ڈھونڈتے اک روبوٹ کی داستان
سورة 4 النِّسَاء آیت 36
وَاعۡبُدُوا اللّٰهَ وَلَا تُشۡرِكُوۡا بِهٖ شَيۡــًٔـا ؕ وَّبِالۡوَالِدَيۡنِ اِحۡسَانًا وَّبِذِى الۡقُرۡبٰى وَالۡيَتٰمٰى وَ الۡمَسٰكِيۡنِ وَالۡجَـارِ ذِى الۡقُرۡبٰى وَالۡجَـارِ الۡجُـنُبِ وَالصَّاحِبِ بِالۡجَـنۡۢبِ وَابۡنِ السَّبِيۡلِ ۙ وَمَا مَلَـكَتۡ اَيۡمَانُكُمۡ ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَا يُحِبُّ مَنۡ كَانَ مُخۡتَالًا فَخُوۡرَا ۙ
اور تم سب اللہ کی بندگی کرو، اُس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بناؤ، ماں باپ کے ساتھ نیک برتاؤ کرو، قرابت داروں اور یتیموں اور مسکینوں کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آؤ، اور پڑوسی رشتہ دار سے، اجنبی ہمسایہ سے، پہلو کے ساتھی اور مسافر سے، اور...
یہ ابھی کچھ دیر پہلے کی بات کی ہے۔سرددر اور کمزوری کی شکائیت سے آنے والی مریضہ کو جب میں نے ٹینشن کم لینے اور خود کو مصروف رکھنے کا کہا تو مسکرا کرجواب دیا۔ کوشش تو کرتی ہوں لیکن کیا کروں؟ کبھی کبھی سوچ خود ہی آجاتی ہے ۔ اللہ نے تین بیٹے اور ایک بیٹی عطا کی تھی۔ ایک بیٹا قتل ہوگیا ، دوسرا ایکسیڈنٹ میں چلا گیا اور تیسرے کو بیماری کے بہانے اللہ نے واپس بلا لیا ۔ ایک بیٹی ادھر بیاہی ہوئی ہے۔ اس سے ملنے آئی تھی۔ کسی نے آپ کا بتایا تو چیک اپ کروانے ادھر آگئی۔ایک دوست کے والد کہا کرتے تھے ۔کچھ باتیں ہم کتابوں سے سیکھتے ہیں کچھ تجربے سے اور کچھ لوگوں سے ۔اور جو صبر کا سبق مجھے آج تک کوئی کتاب...
بدھا کے دیس میں
سفر نامہ از راعنہ نقی سید
بدھا کےدیس میں
سفر نامہ پی ڈی ایف میں ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے اس لنک پر کلک کریں یا سائٹ پر پڑھنے کے لیے نیچے اسکرول کریں۔
updatedبدھا کےدیس میں
سفر نامہ...

ادب کی ضرورت اور اہمیت۔ خطبہ جمعہ مسجد نبوی (اقتباس)امام و خطیب: جسٹس صلاح بن محمد البدیر حفظہ اللہ14 ربیع الثانی 1440 بمطابق 21 دسمبر 2018ترجمہ: شفقت الرحمٰن مغلبشکریہ:...
تحریر : ڈاکٹر محمد عقیل
"علم کے کتنے درجات ہوتے ہیں؟”
حضرت نے مجھ سے پوچھا۔ سوال بڑا اچانک تھا اور ادب بھی ملحوظ خاطر تھا اس لیے یہی جواب بن پڑا۔
"حضرت ہی بہتر جانتے ہیں؟”
"علم کے کتنے درجات ہوتے ہیں؟”
دوبارہ ذرا سخت لہجے میں پوچھا گیا۔ اب میں سمجھ گیا کہ جواب دینا ہی پڑے گا۔ تو میں نے عرض کیا:
” حضرت، علم کے تین درجات ہوتے ہیں، ایک علم الیقین ، ایک عین الیقین اور ایک حق الیقین۔”
"یہ علم کے درجات نہیں بلکہ کیفیات ہیں۔” وہاں سے جواب ملا ۔ اب میں خاموش ہوگیا تاکہ حضرت کا...
آج برِّ صغير ہندوپاکستان کے مُسلمانوں کے عظيم رہنما قائداعظم محمد علی جناح کا يومِ ولادت ہے
قائداعظم کو الله سُبحانُهُ و تعالٰی نے شعور ۔ مَنطق اور اِستقلال سے نوازا تھا جِن کے بھرپُور اِستعمال سے اُنہوں نے ہميں الله کی نعمتوں سے مالا مال مُلک لے کر ديا مگر ہماری قوم نے اُس عظيم رہنما کے عمَل اور قَول کو بھُلا ديا جس کے باعث ہماری قوم اقوامِ عالَم ميں بہت پيچھے رہ گئی ہے
قائداعظم کا ايک پيغام ہے ” کام ۔ کام ۔ کام اورکام ”
مگر قوم نے کام سے دِل چُرانے کی عادت اپنا لی اور اپنی نا اہلی سے نظریں ہٹانے کی کوشش میں دوسرون پر الزام تراشی شروع کر دی
قائداعظم...

ہر طرح کی حمد وثنا اللہ تعالیٰ ہی کے لیے ہے۔ وہی کائنات کو پیدا کرنے والا ، دنیا کی ہر چیز کو تخلیق کرنے والا ہے۔ وہی رزق بانٹنے والا ، وہی عطائیں دینے والا اور نوازشیں کرنے والا ہے۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا...
طفل مکتب کی تحریر کا یہ اقتباس آپ مکمل شکل میں وہیں ملاحظہ فرما سکتے ہیں۔
میں فلموں کو ادب کی ایک جدید شکل سمجھتا ہوں، گو کہ یہ ادب کی ذرا بے ادب قسم ہے لیکن آنکھوں دیکھی پر یقین بھی زیادہ آتا ہے اس لیے فلم کی اثر انگیزی بہت زیادہ ہے۔ کچھ ایسا ہی اثر مشہور ڈائریکٹر مارٹن اسکورسیز کی فلم "Silence" دیکھ کر ہوا تھا۔ یہ فلم جاپان میں عیسائیت کی تبلیغ کے لیے جانے والے چند مبلغین کی کہانی ہے۔ اس فلم کی کہانی کے کئی پہلو ہیں جیسا کہ فلم مذہب کے حوالے سے مختلف انسانوں کے مختلف رویّوں کو اچھی طرح عکاسی کرتی ہے۔ بہرحال، سخت اداسی طاری کر دینے والی فلم ہے لیکن اس کو دیکھتے ہی ذہن میں ایک خیال کوندا، ایک منظر اُبھرا، زمان و مکان تبدیل ہوئے اور پہنچ گیا سولہویں صدی کے...
Pages
